نئی دہلی :10 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) ملک بھر کے قریب 800 سے زیادہ تھٹر فنکاروں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرکے ملک کے شہریوں سے تقسیم کی سیاست کرنے والوں کو اقتدار سے باہر کرنے کی اپیل کی ہے۔ آرٹسٹ یونائٹیڈ انڈیا کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق تھیٹر فنکار نے کہا ہے کہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں اس بار کے لوک سبھا انتخابات سے سب سے زیادہ اہم ہیں ۔ گیارہ زبان میں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج ’آئیڈیازآف انڈیا ‘ کی سوچ کو خطرہ ہے ۔ آج گانے، ناچنے اور ہنسنے پر بھی خطرہ ہے۔ آج ہمارا پیارا آئین بھی خطرے میں ہے۔ جن اداروں میں مباحثہ کی اور سوال پوچھنے کی روایت تھی، انہیں پس دیوار کر دیا گیا ہے۔ سوال پوچھنا، جھوٹ کو پکڑنااور سچ بولنا اب ملک سے غداری قرار دیا جاتا ہے۔ نفرت کے بیج ہمارے کھانے، عبادت کے طریقہ کار اور تہوار میں بو دیا گیا ہے ۔ جس طرح سے یہ سب کیا گیا ہے، اس کا روکنا بے حد ضروری ہے۔ بیان میں عدم اطمینان کا گلا گھونٹنے اور تشدد اور نفرت کے ماحول کو فروغ دینے کے الزام میں بی جے پی کی تنقید کی ہے۔ ان فنکاروں کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت میں سب سے کمزور کو بااختیار بنایا جاتا ہے۔ کوئی بھی جمہوریت سوال پوچھے بغیر اور مباحثہ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی ہے، لیکن موجودہ حکومت یہی کر رہی ہے۔ جو بی جے پی پانچ سال پہلے ترقی کے وعدہ کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی اس نے ہندو غنڈوں کو مکمل آزادی دے دی ہے اور نفرت اور تشدد کی سیاست کو فروغ دیا ہے۔ بیان میں ملک کے ووٹروں کو نفرت اور تشدد کی جگہ محبت اور ہم آہنگی کے لئے ووٹ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ لوگوں سے ایسی حکومت منتخب کرنے کی اپیل کی گئی ہے، جو جمہوریت کو فروغ دے۔